سائنس ایک ایسا انداز ِ فکر ہے جو فطری انسانی تجسس اور "کیو ں" کی ابدی جستجو سے شروع ہوتا ہے ۔اس تعاقب کا آغاز گہرے مشاہدے سے ہوتا ہے اور فطرت کا مشاہدہ کرنے کا اس سے بہتر کیا طریقہ ہے کہ محدب عدسے کا استعمال کیا جائے،قدیم یونا نی یقینی طور پر اس کے بارے میں جانتے تھے۔ تاہم، محدب عدسہ پر مبنی ایک ٹھوس تفصیل ابن الہیشم کی کتاب " المناظر"(اے ڈی 1021ء)میں موجود ہے ۔ اس کتاب کا لاطینی زبان میں ترجمہ کیاگیا تھا اور راجر بیکن نے اس حیرت انگیز مشاہداتی آلے کو مغرب میں متعارف کروایا۔ ہمارا پری اسکول اور جماعت اوّل عالمی شہرت یافتہ امریکن کیمیکل سوسا ئٹی کے تیار کردہ اضافی نصابی مواد استعمال کرتے ہیں ۔
حال ہی میں جماعت اوّل کے طلباء نے پلاسٹک اور پانی کا استعمال کرتے ہوئے ACS سوسائٹی سادہ محدب عدسے بنائے اس سادہ مشق نے نا صرف انہیں سائنس سکھائی بلکہ ان کی موٹر سکلز کو بھی فروغ دیا ۔اس سرگرمی نے بچوں کو انگریزی زبان سیکھنے میں بھی مدد کی کیونکہ بچوں نے ایک متعلقہ نظم بھی سیکھی جس سے ان کے ذخیرہ الفاظ میں بھی اضافہ ہوا۔