fbpx
مرکزی صفحہ » روزمرہ کا معمول » پرفارمنگ آرٹس

پرفارمنگ آرٹس

ڈرامیٹکس

مکتب کو اپنے مبتکر سالانہ ڈرامے پر فخر اور ناز ہے۔پچھلے کچھ سالوں میں ہم منٹو کے انصاف ، شیکسیپر کے میکبتھ اور مرچنٹ آف وینس ، پطرس بحاری کے انجام بخیر ، امتیاز علی تاج کے چچا چھکن کی عینک اور چچا چھکن نے خط لکھا ، رول ڈاہل کے چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکڑی جیسے ڈرامے پیش کر چکے ہیں۔

مکتب کے سالانہ ڈرامے کا کمال صرف ڈراموں کی وسعت اور گہرائی میں ہی نہیں ہےبلکہ اس امر پر ہے کہ ہر بچے کی پُر معنی انداز میں ڈراموں میں شمولیت ہوتی ہے۔ ہدایت کار ا ساتذہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہر بچے کو معقول کردار ملے۔ اسی وجہ سے سالانہ ڈرامہ حقیقتاً پورے اسکول کی تقریب بنتا ہے۔

تعلیمی سال کے آخری حصے میں جماعت اول تا چہارم کے بچے اپنی جماعت کے ڈراموں کا انعقاد کرتے ہیں۔ یوں چھوٹے بچے ناظرین کے دباؤ کے بغیر ڈرامے میں اداکاری سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور مستقبل میں سالانہ ڈرامے میں شمولیت کے لیے تیار ہوتے ہیں۔

بحث و نظم خوانی

مکتب میں تمام بچوں کو اعتماد سے تقریر کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ تقاریر اور نظم خوانی کے لیے ہفتہ وار ایک پریڈ مختص کیا جاتا ہے۔ بچے جماعت اول سے ہی اس سر گرمی میں مشغول ہو جاتے ہیں۔

جماعت چہارم سے بین الہاؤس مقابلوں میں شرکت کا آغاز کرتے ہیں۔ یہ مقابلے اُردو اور انگریزی نظم خوانی اور تقاریر پر مشتمل ہیں ۔

۔ تقریر کرنے کے بہت سے دوسرے مواقع بھی اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب مکتب میں قائداعظم محمد علی جناح ، محمد اقبالؔ، مرزا غالبؔ،فیض احمد فیضؔ، سعادت حسن منٹو اور سر سید احمد خان جیسی مشہور شخصیات کی ولادت کا جشن منا یا جاتا ہے۔ اس طرح بچوں کو ہماری تاریخ اور اعلی ٰ معیار کے ادب سے روشناس کرایا جاتا ہے۔

میوسیقی

پاکستان کا ایک بہترین اور متنوع ثقافتی ورثہ شاعری اور موسیقی ہے۔ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ کلاسیکی موسیقی کے دو اہم ترین ستونوں استاد بڑے غلام علی خان اور روشن آرا بیگم کا تعلق پاکستان سے ہے ۔ لاہور ایک قدیم شہر ہے جو کئی صدیوں سے ایک اہم ثقافتی مرکز رہا ہے۔ مکتب کا موسیقی پروگرام اس بے مثال میراث کو فروغ دیتا ہے۔ بچوں کو طبلہ اور ہار مونیم کی تعلیم جماعت چہارم سے شروع کر دی جاتی ہے۔ چھوٹے بچے اپنی عمر کی مناسبت سے ہلکی پھلکی نظمیں گاتے ہیں۔ غالب ؔ، فیض ؔیا اقبالؔ جیسے عالمی شہرت یافتہ شاعروں کی تقریبات کے دوران ساز نوازی کی تمام ذمہ داریاں بچوں کو سونپی جاتی ہیں۔ اس لازوال شاعری اور کلاسیکی موسیقی کا ملاپ بچوں پر ناقابلِ فراموش نقوش چھوڑتا ہے۔

urUrdu