fbpx
مرکزی صفحہ » ہمارے بارے میں » شعار و نام گزاری

شعار و نام گزاری

رائج الوقت نام گزاری کے طور طریقوں کےتحت پاکستان کے تمام مشہور ادارے اپنے نام اور شعار انگریزی ،فرانسیسی یا لاطینی زبان سے مستعا ر لیتے ہیں ۔ اس کے بالمقابل مذہبی تعلیمی ادارے اردو یا عربی نام رکھتے ہیں ۔یہ دقیا نوسی روایات اُس نو آبادیاتی سوچ کی عکاس ہیں جس کا جدید پاکستان میں کوئی مقام نہیں ۔ لہذا مکتب نے نام اور شعار کے انتخاب کے لئے اردو اور فارسی زبانوں کو چُنا ۔ یقیناً ہم عالمی معیار کے مطابق جدید طرز کا ایک اسکول ہیں مگر ہماری بنیاد مظبوطی سے پاکستان کے قدیم اور بے مثال تاریخی اور تقافتی ورثے سے جڑی ہوئی ہے۔

''مکتب '' کا نام اسلئےمنتخب کیا گیا کیونکہ اگر ایک رُخ سے دیکھا جائے تو روزمرہ بول چال میں مکتب ایک عام اسکول کو کہا جاتا ہے۔مگر دوسرے رُخ سے دیکھا جائے تو مکتب ایک ایسا منفرد ادارہ ہے جس کے کُنبے کی رفاقت اور قوت ِ تخلیق کی نظیر نہیں ملتی۔ ہمارے نام کی دوگانگی ہماری اس اُمید کی مظہر ہے کہ مستقبل قریب میں اس منفرد سوچ ، جدید انداز ،اعلی تعلیمی سہولیات اور انفرادی توجہ کے حامل اداروں سے وطن ِعزیز کے تمام بچے فیضیاب ہو پائیں گے۔

اسکول قومی شاعرعلامہ محمد اقبالؔ کے فلسفہِ جدوجہد سے متاثر ہے ۔ اسکول کے تعلیمی فلسفے کا لفظی اظہار علامہ اقبال ؔ کی "پیام ِ مشرق" کی ایک فارسی رباعی کا مصرع ہے ۔ جس کے معنی " تند و تیز ہوا کے مخالف جدو جہد کا لطف " ہے۔

urUrdu