fbpx
مرکزی صفحہ » ہمارے بارے میں » مکتب کا فنِ تعمیر

مکتب کا فنِ تعمیر

مکتب کی تعمیر میں ماحول دوستی کے عنصر کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ کمرے اور راہ دریاں بیرونی مقامات میں نفاست سے مدغم کیے گئےہیں۔ کیمپس میں غیر روایتی جگہوں کی طراحی کی بدولت سیکھنے کے انوکھے مواقع دستیا ب ہیں۔ کھیل اور ورزش، روابط ِ سماجی ، درون نگری اور دستکاری کے لیے کئی جگہیں مختص کی گئی ہیں۔ 

جدید و قدیم کا متزاج

علمِ ہندسہ نے اسلامی فنِ تعمیر میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ مکتب کی تعمیر میں اس فنی مہارت کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور اسی طرز پر کام کیا گیا ہے۔ شاید جدید پاکستان میں یہ واحد عمارت ہےجہاں ریاضی کو طراحی میں اس طرح استعمال کیا گیا ہے۔

پئیانو کے خمِ فضا پُر کُن

مکتب نے اِس رسمِ علمِ ہندسہ کو ایک اچھوتے انداز سے خراجِ تحسین پیش کیا ہے ۔ مکتب کی عمارت میں مشبک کاری پئیانو (۱۸۹۰ ء میں اطالوی ریاضی دان جوزیہ پئیانو نے دریافت کی) سے متاثر ہو کر کی گئی ہے ۔اس زمانے کے ریاضی دان بھی قدیم یونانیوں کی طرح لامحدودیت کے مسئلے سے نمٹنے کی کو شش کر رہے تھے ۔ پئیا نو اس مسئلے کو حل کرنے کی جستجو کر رہا تھا کہ کیا کوئی طفاعل جو پوشہ وپیوستہ ہو وقفہء واحد ( صفر اورایک کے درمیان عدد ِحقیقی سے) سے مربع ء واحد ( سائیڈ ایک کا مربع) تک ہو سکتا ہے؟ پئیا نو نے اس کا جواب اثبات میں دیا۔ یہ خم تکراری طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ مکتب کی مشبک کاری خم پئیا نو کی تیسری تکرار کی عکاسی کر رہی ہے۔

کاشی کاری پنروز

کاشی کاری کو اسلامی فنِ تعمیر میں اپنی خوبصورتی ،ہم آہنگی اور پیچیدگی کی وجہ سے نمایاں مقام حاصل ہے ۔ یہ سطحی نقوش گُنبدوں ، تختیوں ،دیواروں ، بخُور جلانے والے برتنوں ، ہاتھ سے لکھی دستاویزات اور ستونوں پر پائے جاتے ہیں۔ اس فن کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے مکتب کے داخلی حصے کا فرش کاشی کاری پنروز کی تصویر کشی کرتا ہے۔ اس کو آکسفورڈ کے مایہ ناز ریاضی دان راجر پینروز نے ۱۹۷۰ ء کی دہائی میں دریافت کیا۔ اس کی دلکش حقیقت یہ ہے کہ ہر محدود منتقلی سے نقش ایک منفرد انداز سے تغیر پزیر ہوتا ہے۔

urUrdu